حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق آیت اللہ اعرافی نے آیت اللہ محقق کابلی کے دفتر کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے آیت اللہ محقق کابلی کے دفتر کی علمی اور تبلیغی سرگرمیوں کو سراہتے ہوئے کہا: آپ کا افغانستان میں علمی و معنوی ترقی کے لیے کام کرنا باعث مسرت ہے۔
انہوں نے مزید کہا: افغانستان اہم اور با استعداد سرزمین ہے لیکن مظلوم بھی ہے۔ ملت افغانستان اور اسلام دشمنوں نے افغانستان پر بہت زیادہ ظلم کیے اور اس ملک کو امن و سکون کا سانس نہیں لینے دیا۔
آیت اللہ اعرافی نے ملت افغانستان کے خلاف عالمی استعمار کی سازشوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: علماء کرام اور دینی تعلیمی مراکز کی ذمہ داری ہے کہ وہ لوگوں کو عالمی استعمار کے مظالم اور رنج و الم سے نجات دیں۔ البتہ اس راستہ میں مذہبی اور فرقہ وارانہ اختلافات سے دوری کامیابی کی ضمانت ہے۔
سربراہ حوزہ علمیہ قم نے دنیائے اسلام میں افغانستان کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا:افغانستان کے شیعہ سنی علماء کا باہمی تعاون دیگر اسلامی ممالک کے لئے نمونہ ہے۔
اس ملاقات کے آغاز میں مرحوم محقق کابلی کے دفتر کے ایک فرد نے اس جلیل القدر عالم دین کی افغانستان میں مقبولیت اور ان کے دفتر کی علمی، ثقافتی، تبلیغی اور سیاسی سرگرمیوں کے متعلق آیت اللہ اعرافی کو بریفنگ دی۔